منچھر جھیل میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی ہے جس کے بعد حفاظتی بند کسی بھی وقت ٹوٹنے کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا آبائی گاؤں بجارا بھی پانی میں ڈوب گیا جبکہ سیہون بھی خطرے میں پڑ گیا ہے ۔
سماء ٹی وی کے مطابق پاکستان کی سب سے بڑی جھیل منچھرجھیل میں سطح سیلاب کے پانی سے خطرناک حد تک بلند ہوگئی ہے اور حفاظتی بند کسی بھی وقت ٹوٹنے کا خطرہ ہے جب کہ ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے، انتظامیہ نےعلاقہ خالی کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
سیہون میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا آبائی گاؤں میں پانی میں ڈوب گیا ہے۔ جس کے بعد سیہون کو سیلاب سے بچانے کے لئے منچھر جھیل میں کٹ لگا دیا گیا۔ آرڈی چودہ کے مقام پر کٹ لگایا گیا ہے۔ذرائع محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ دادو اور دیگر شہروں کو بھی نقصان سے بچا لیا ہے، تین یونین کؤنسلر کے درجنوں دیہات رات گئے خالی کرالیے گیے تھے۔
سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ گاؤں بجارا میں اب تک امداد نہیں پہنچی۔ڈپٹی کمشنر کا کہناتھا کہ منچھر جھیل کی صورت حال انتہائی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے،آر ڈی 54 سے آر ڈی 58 تک منچھر جھیل کے بندپر دباؤ ہے،عوام سے انخلا اور حفاظتی اقدامات کی اپیل ہے۔ادھر دادو کا یوسف نائچ گوٹھ مکمل طور پر ڈوبا ہوا ہے, جہاں کے مکین نقل مکانی کرکے اپنے مویشیوں کے ساتھ سڑک کنارے موجود ہیں۔