Tuesday, March 21, 2023

کراچی میں ہم جنس پرست طلبا ء کے ایک گروپ کی رقص و سرور کی محفل، بعض افراد کی نیم برہنہ شرکت کا دعویٰ

جامعہ کراچی میں قائم انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن(آئی بی اے)کے مرکزی کیمپس میں ہم جنس پرست طلبہ کے ایک گروپ نے رقص و سرود کی محفل کا انعقاد کر ڈالا۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق آئی بی اے میں ہونے والی اس شرمناک ڈانس پارٹی میں کچھ مخصوص طلبہ نے شرکت کی، جن میں سے بعض نیم برہنہ بھی تھے۔ 

اس ڈانس پارٹی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں جو تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ آئی بی اے کے اساتذہ اور دنیا بھر میں موجود اس ادارے کے فارغ التحصیل طالب علموں کی طرف سے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے اور اسے ملکی معاشرتی اقدار کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔آئی بی اے اساتذہ اور فارغ التحصیل طالب علموں کی ایک بڑی تعداد نے ادارے کی انتظامیہ کو ای میلز بھی کی گئی ہیں جن میں اس پارٹی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ سب کچھ آئی بی اے کیمپس کے سکیورٹی عملے کی موجودگی میں ہوا تاہم انتظامیہ اس حوالے پر خاموش رہی، جس سے کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ عرصے میں آئی بی اے کے اساتذہ کی طرف سے انتظامیہ کو کیمپس میں تیزی سے بدلتے ماحول، ڈریس کوڈ کی عدم پابندی اور طلبہ کی طرف سے اکثرو بیشتر ناشائستہ حرکات کرنے کے متعلق ای میلز کے ذریعے شکایت کی جا چکی ہے۔تاہم اساتذہ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ان کی شکایات پر کبھی کان نہیں دھرے اور کیمپس کے ماحول کو ایسے اخلاق باختہ طلبہ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

Read  عمران خان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کا فیصلہ کر لیا

اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر عام پاکستانیوں کی طرف سے بھی کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر سعد خان نامی صارف نے لکھا ہے کہ ”ہمارے تعلیمی ادارے، تعلیمی ادارے کم اور فحاشی کے اڈے زیادہ لگتے ہیں۔ اسی گندگی کی وجہ سے پاکستانی اپنی بہن بیٹیوں کو یونیورسٹی اور کالجز میں پڑھنے نہیں دیتے۔ انتظامیہ ان ہم جنس پرستوں کے خلاف ایکشن لے کر ملک کو ملت کی بیٹیوں کو آگے بڑھنے کا حوصلہ دے سکتی ہے، اگر کرنا چاہے تو۔“فہمیدہ یوسفی نامی ایک صارف نے لکھا ہے کہ ”آئی بی اے نائٹ کلب میں بدل چکا ہے۔ اس طرح کا جنسی بے راہ روی پر مبنی رویہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں قطعی ناقابل قبول ہے۔“

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Stay Connected

0FansLike
3,742FollowersFollow
0SubscribersSubscribe
- Advertisement -

Latest